الوہیت کا کیا مطلب ہے ؟اور کیوں الوہیّت کی ساری معموری اُسی میں مُجسّم ہو کر سکونت کرتی ہے ؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کا مُعالعہ ہمیں مسیح یسوع کے قدموں میں لے کر آ تا ہے ۔ مسیح یسوع کو سب چیزوں پر اولیّت حا صل ہے ۔ سب چیزوں پر اولیّت حا صل ہو نے کے تین اثبات آئیں باری باری اِن تینوں اثبات پر غور کرتے ہیں ۔
پہلاثبوت۔مسیح یسوع کا خُدا کے ساتھ غیر معمولی تعلق۔
15آیت کا پہلا حصہ اور 19 آیت بتاتی ہے کہ وہ اند یکھے خُدا کی صورت پر ہے ۔ اِس کا کیا مطلب ہے ؟ کلام ہمیں بتاتا ہے کہ خُدا روح ہے ۔یہاں لکھا ہے کہ وہ خُدا کی صورت پر ہے ۔یہاں مطلب جسمانی صورت نہیں بلکہ وہ تعلق ہے ۔جس کی بنا پر اُنہیں کلمہ اُللہ کہا گیا ہے یعنی اللہ کا کلمہ رُوح اللہ یعنی اللہ کی روح۔ہمارے اندر ہمارا رُوح ہےیعنی وہ دَم جو خُد ا تعالیٰ نےآدم کے نتھنوں میں پُھونکا اور وہ جیتی جان ہوا ۔ مسیح یسوع رُوح اللہ ہے ۔یعنی اُس کے اندر اللہ کا رُوح ہے اسی لئے خُدا کی ساری معموری اُس میں ہو کر سکونت کرتی ہے ۔ یہ وہ ثبو ت ہے جس کی بنا پر میں مسیح یسوع کے پاس آیا۔ کیا آپ اپنی زندگی اُس کو دینا چاہتے ہیں اُس نے کہا کہ راہ،حق اور زندگی میں ہوں کوئی میرے وسیلہ کے بغیر آسمانی کی بادشاہی میں نہیں جا سکتا ۔
دوسرا ثبوت ۔ میسح یسوع کا انسان کے ساتھ غیر معمولی تعلق۔
16 آیت میں لکھا ہے" کہ سب چیزیں اُسی میں پیدا کی گئیں ہیں ، آسمان کی ہو یا زمین کی ۔دیکھی ہو یا اندیکھی ۔تخت ہو یا راستیں یا حکومتیں ۔یا اخیتارات ۔سب چیزیں اُسی کے وسیلہ سے اور اُسی کے واسطے پیداکی گئیں ہیں۔وہ سب چیزوں سے پہلے ہے اور اُسی میں سب چیزیں قائم رہتی ہیں ۔ اُسی نے انسان کو بنایا ،کائنات اُسی کی تخلیق کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ وہ خالق ہے ۔اِس لئے اُس کا انسان کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہے ۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ خالق ہے ۔ اُس کا ہمارے ساتھ تعلق خالق اور مُخلوق کا ہے ۔ اور اگر ہم اُس پر ایمان لائیں تو یہ تعلق ہمیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشتا ہے۔
تیسرا ثبوت۔ مسیح یسوع کا نجات کے ساتھ غیر معمولی تعلق۔
آیت 16 کے دوسرے حصے میں لکھا ہے کہ وہی بدن اور کلیسیاء کا سر ہے ۔وہی ابتداہے اور مُردوں میں سے جی اٹھنے والوں میں پہلوٹھا تاکہ سب باتوں میں اُس کا اؤل درجہ ہو ۔ کیونکہ باپ کو پسند آیا کہ ساری معموری اُس میں سکوُنت کرے۔ اور اُس کے خون کے سبب سے جو صلیب پر بہا صُلح کر کے سب چیزوں کا اُسی کے وسیلہ سے اپنے ساتھ میل ملاپ کر لیا ۔ خواہ وہ زمین کی ہوں خواہ آسمان کی اور اُس نے اب اُس کے جسمانی بدن میں موت کے وسیلہ سے تمہارا میل کر لیا جو پہلے خارج اور بُرے کاموں کے سبب سے دل سے دُشمن تھےتاکہ وہ تم کو مُقدّس بے عیب اور بے الزام بنا کر اپنے سامنے حاضر کرے۔ اِن آیات کریمہ میں ہم صاف صاف دیکھ سکتے ہیں کہ وہ ہمیں پووی پوری نجات دے سکتا ہے ۔ اِس لئے آگے لکھا ہے کہ ہم اُس خوشخبری کی اُمید کو جسے ہم سُنا ہے نہ چھوڑیں جس کی منادی آسمان کے نیچے کی تمام مُخلوقات میں کی جا رہے ہے تاکہ ہر کوئی نجات حاصل کرےاور عالم گیر کلیسیاء میں شامل ہو جائے کیونکہ وہ کلیسیاء کا سر ہے ۔ اور اُس کا درجہ اؤل ہے ۔ خُدا آپ کو برکت دے ۔