#جواب: جی ہاں خُداوند المسیح کے بہن بھائی تھے اُن کے نام (متی ۱۳: ۵۵ اور مرقس ۶: ۳ ) یعقوب، یُوسُف ، شمعُون اور یہوداہ، جبکہ بہنوں کا تذکرہ آیا ہے لیکن نام تحریر نہیں کیا گیا(متی ۱۳: ۵۶)۔
اِس کے بارے میں تین نظریات ہیں اور چوتھا نظریہ رومن کیتھولک چرچ پیش کرتا ہے۔
#پہلا#نظریہ بیان کرتا ہے کہ وہ واقعی یسوع مسیح کے حقیقی بہن بھائی تھے جویُوسُف کے ہاں مُقدّسہ مریم سے تھے۔
#دوسرا#نظریہ یوں ہے کہ وہ یسوع المسیح کے سیگے بہن بھائی نہیں تھے بلکہ بُزرگ یُوسُف کی گُزاشتہ بیوی کی اُولاد تھے۔
#تیسرا#نظریہ کچھ اِس طرح ہے کہ وہ یسوع المسیح کے کزن زاد بہن بھائی تھے جو یا یُوسُف کے بھائیوں کی اُولاد تھی اور یا پھر مُقدّسہ مریم کی بہن کے بچے تھے۔
#پہلے نظرئے کے حامی لوگ بیان کرتے ہیں کہ یہ آسان ترین طریقہ ہے کِتابِ مُقدّس میں رقم حوالاجات کو سمجھنے کےلئے:
پس یُوسُف نےنیند سے جاگ کر ویسا ہی کیا جیسا فرشتے نے حکم دیا تھا اور اپنی بیوی مریم کو اپنے ہاں لے آیا اور اُس کو نہ جانا جب تک اُس کے بیٹا پیدا نہ ہوا . . . (متی ۱: ۲۴۔ ۲۵)۔
اُس کے پہلوٹھا بیٹا پیدا ہوا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھا کیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھی (لوقا ۲: ۷)۔
اِس نظرئے کے حامی اِن دونوں حوالوں کو بُنیاد بنا کر بات کرتے ہیں۔ اُس کو نہ جانا اور اُس کے پہلوٹھا بیٹا پیدا ہوا ۔
اُس کو نہ جانا یہ ایک مُحاورا ہے جو کِتاب میں بہت دفعہ استعمال ہوا ہے جس کا مطلب ہے صبت کرنا، ہم بِستر ہونا یا جنسی تعلق جوڑنا یہی بات مُقدّس مریم نے فرشتے کے پیغام پر کہی تھی جب فرشتے نہ کہا تو حامِلہ ہوگی اور ےتیرے بیٹا ہوگا تو مقدسہ مریم جواب دیا” دیکھ میں تو کنواری ہوں اور میں کسی مرد سے واقف نہیں / میں تو کسی مرد کو جاتی نہیں “ یعنی مُقدسہ مریم کے اِلفاظ تھے کہ میں میرے کسی مرد کے ساتھ کوئی تعلق نہیں یعنی یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میرے بیٹا ہو میرا کسی مرد کے ساتھ کوئی جِنسی تعلق نہیں ۔ متی کے مطابق مسیح یسوع کی پیدا تک یُوسُف کا مقُدسہ مریم کے ساتھ کوئی جنسی تعلق نہ تھا یعنی اُس کا حمل کنوار پن میں ہوا۔ لیکن اُس کے بعد وہ بطورِ میاں بیوں رہے اور اپنی باقی زندگی بسر کی۔
لوقا کے مُطابق یسوع المسیح مُقدّسہ مریم کا پہلوٹھا بیٹا تھا یعنی اُس کے بعد کچھ اور بہن بھائی بھی پیدا ہوئے۔
#دوسرئے#نظرئے حامی لوگ مرقس ۳: ۳۱ اور یوحنا ۷: ۳۔ ۴ اور ۱۹: ۲۶۔ ۲۷ کو اپنی بُنیاد بنا کر بات کرتے ہیں:
پس اُس کے بھائیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہودایہ کو چلاجا تاکہ جو کام تو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگرد دیکھیں(یوحنا ۷: ۳)۔ اور یسو ع کو شاگرد نے بتا یا کہ تیری ماں اور بھائی آئے ہیں مسیح نے فرمایا میری ماں اور بہن بھائی وہ جو میری باتیں سُنتے ہیں
( مرقس ۳: ۳۱)۔
اس نظرئے میں اِن آیات سے معلوم ہوتا ہے وہ بھائی یسوع مسیح سے عمر میں بڑے تھے کیونکہ وہ یسوع کو گھر سے نِکل جانے کا حکم دیتے ہیں۔ اگر وہ تمام یسوع سے چھوٹے ہوتے تو وہ ایسا نہیں کرتے۔ اب یہاں پر سوال پیدا ہوتا ہے اگر وہ بھائی یسوع سے بڑے تھے تو وہ مُقدّسہ مریم سے پیدا نہیں ہوئے تھے کیونکہ متی اور لوقا اور پیش گوئیوں کے مطابق یسوع کی پیدائش کنوری سے تھی اور یسوع مسیح اُس کا پہلوٹھا بیٹا تھا۔ اگر یسوع مسیح اُس کا پہلوٹھا تھا تو اور اُولاد یسوع کی پیدائش کے بعد ہی ممکن ہوسکتی تھی۔
اور یسوع کی صلیب کے پاس اُس کی ماں ا ور اُس کی بہن مریم کُلوپاس کی بیوی اور مریم مگدلینی کھڑی تھی(یوحنا ۱۹: ۲۵)۔اور کئی عورتیں دُور سے دیکھ ہی تھیں ان میں مریم مگدلینی اور چھوٹے یعقوب کی اور یوسیس کی ماں مریم اور سلومی (مرقس ۱۵: ۴۰)۔
اِن حوالہ جات کے مطابق چھوٹا یعقوب اور یوسیس مسیح کے کزن کے طور پر تحریر کئے گئے ہیں۔
رومن کیتھولک نظریہ دراصل تیسرے نظرئے کی ہی ایک کیڑی ہے ۔ کیونکہ کیتھولک بائبل ترجمے میں بریکٹ میں لکھا جاتا ہے کہ وہ بہن بھائی مسیح کے چچا زاز تھے۔ لیکن اِس کے ساتھ رومن کیتھولک چرچ مُقدّسہ مریم مُجّرد یعنی ہمیشہ کنوّری، مکمل کنوری، کُلیہ کنوری مانتے ہیں یہ کہ خُدا نے اُس کو ہمیشہ کےلئے کنور ی رکھا ۔
کِتاب مُقدس کو پڑھنے سے ہمیں تین نظریات معلوم ہوئے ہیں جن کے بارے میں ہم اُوپر سیرحاصل بات کرچکے ہیں ۔ جہاں اِن حوالہ جات کی بات ہےتو واضح طور پر بہت کچھ بیان کررہے ہیں لیکن جب بائبل مقدس کے اصلی متن کو دیکھتے ہیں تو یہاں پر یسوع کے بھائی یا بھائیوں کا ذکر آیا ہے اِ ن کےلئے لفظ ”ایڈیلفوس“(adelphos) ہے۔ ‘‘آیا ہے ا س سے مراد”ایک ہی ماں کے بطن سے پیدا ہونے والا بھائی“ہے۔ لیکن کزن کےلئے لفظ انیپسیس (انیپ سیس ) Anepsios (کُلیسیوں ۴: ۱۰) استعمال ہوا اگر وہ یسوع مسیح کے کزن تھے توجہاں پر یونانی کے زُبان کے الفاظ یقناً مختلف ہوتے ۔ اس لئے لوقا کا انجیلی بیان یسوع مسیح کو مُقدسہ مریم کا پہلوٹھا بیان کرتا ہے اور متی کے انجیلی بیان کے مطابق یسوع کی پیدائش تک یوسف نے اُس کو نہ جانا ۔
نتیجہ: کِتابِ مقدس کے تمام حوالہ جات سے معلوم ہوتا ہے کہ یسوع المسیح مقدسہ مریم کا پہلوٹھا تھا تو شائد یسوع کے بعد اُس کی اُولاد پیدا ہوئی ہو لیکن بائبل مقدس اِس کے بارے میں خاموش ہے اِس کا مطلب جن جن باتوں کی ہماری نجات اور برکت کےلئے ضروری تھی روح القدس نے اُن تمام باتوں کو ہمارے لئے واضح اور صاف صاف بیان کیا ہے لیکن جن باتوں کا ہماری نجات سے کوئی تعلق نہیں وہ تمام کے تمام بھید خُداوند خُدا نے ہم پر ایاں نہیں کئے۔ اِس لئے ہم قیاس تو کر سکتے ہیں لیکن ہم وسوق سے اسی باتوں کو بیان نہیں کرسکتے کیونکہ یہاں پر کِتابِ مُقدس خاموش ہے ہمیں ایسے بھیدوں پر خاموش رہیں تو بہتر ہوگا۔
خُداوند اِس تحریر کے وسیلے سے آپ سب کو برکت بخشے آمین